قیام پاکستان کے بعد اور کراچی کا نئی اسلامی مملکت کا دارخلافہ بن جانے کے
بعد سے آبادی میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہونے لگا اور دیکھتے ہی دیکھتے چار لاکھ شہر کی آبادی والے شہر کی آبادی کہیں سے کہیں پہنچ گئی۔
مگر اس اضافے کو کراچی شہر کی آباد کاری کے زمے دار اداروں اور افسروں نے اپنی نااہلیت اور مفادات کی بنا پر ہمیشہ ہی نظرانداز کیا جس کی بنا پر کراچی شہر کو جس طرح سے بسنا چاہئے تھا اس طرح سے بسایا ہی نہیں جاسکا ہے حالانکہ بعض محب وطن اور فرض شناس افسروں نے انتہائی محنت اور جدوجہد کے ساتھ کراچی کے لئے ماسٹر پلان بھی تشکیل دیا تھا اسی ماسٹر پلان کے تحت کراچی میں جہاں کو آپریٹیو سوسائیٹیز کو قائم کیا گیا تھا وہیں پے کراچی میں ترقیاتی کاموں کو انجام دینے کے لئے کراچی ڈیولیپمنٹ اتھارٹی کے ڈی اے KDAکو قائم کیا گیا تھا
کراچی میں کو آپریٹیو سوسائیٹیوں کے قیام کا بنیادی مقصد عوام کو سہولت پہنچانا اور بڑھتے ہوئے کراچی کی بہتر انداز میں آباد کاری تھا اس مقصد کی خاطر کراچی میں کاسمو پولیٹن سوسائیٹی ، پی ای س ایچ ایس سوسائیٹی ، دھوراجی سوسائیٹی ،سندھی مسلم سوسائیٹی ، دھلی مرکنٹائیل سوسائیٹی الہلال سوسائیٹی ،معلم آباد سوسائیٹی ،مسلم آباد سوسائیٹی سی پی برار سوسائیٹی اور دیگر بہت سی سوسائیٹیوں کو قائم کیا گیا تھا ( یہ بات واضح رہے کہ انگریزوں کے دور میں کراچی کی باقائدہ ٹاؤن پلاننگ کی گئی تھی جس کے تحت بندرروڈ موجودہ ایم اے جناح روڈ ،جمشید روڈ اور دگر علاقے بسائے گئے جلد ہی آپ کی خدمت میں معلومات کو مکمل کرکے پیش کردیا جائَ گا
یہ صفحہ ابھی تحقیق اور تفتیش کے مراحل سے گذر رہا ہے برائے مہربانی اس حوالے سے جو بھی معلومات آپ حضرات کے پاس موجود ہیں
درج زیل ایڈریس یا ٹیلی فون نمبر پر ارسال کردیں
سید عبید مجتبی
092-03452104458